Pakistan

0

Mahmil-o-Jaras


by Josh Malihabadi


Publisher: Maktaba-e-Danyal


500 .00 RS


Josh Malihabadi

About Book

یہ دورِ ایام کی ستم ظریفی ہے کہ اردو شاعری میں جوشؔ ملیح آبادی کے صحیح مرتبے کا تعین ہنوز نہیں ہوسکا۔ یوں تو ان کے کلام کی عظمت مسلّمہ ہے، جس کا اقرار حلیف و حریف، مدت سے کرتے آئے ہیں۔ میر انیسؔ کے بعد کسی اور شاعر نے اردو لغت کا ایسا ہوش ربا طلسم کھڑا نہیں کیا، اور ہم عصروں میں بہت کم کو زبان و بیان کی قدرت کے ساتھ فکر و احساس کی ایسی وسعت نصیب ہوئی۔ ڈاکٹر اختر حسین رائے پوری افادی اعتبار سے جوشؔ کے کلام کی قدر و قیمت میں کلام نہیں کسی نظام کے خلاف آواز اُٹھانا ہمیشہ جرأت اور دلیری چاہتا ہے، ہمارے موجودہ ماحول میں اس احتجاج کی وقعت مختلف وجوہ کے سبب اور بھی زیادہ ہے۔ اس لیے اس بات میں شک کی گنجائش نہیں کہ جوشؔ کی مثال نے بہت سے نوجوان لکھنے والوں کا حوصلہ بڑھایا اور انھیں فکر و نظر کے نئے راستوں اور منازل کی جانب گامزن ہونے کی ترغیب دی۔ فیض احمد فیض

About Author

جوش ملیح آبادی 5 دسمبر 1898ء کو اترپردیش ہندوستان کے مردم خیز علاقے ملیح آباد کے ایک علمی اور متمول گھرانے میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے چند برسوں بعد ہجرت کر کے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ جوش نہ صرف اپنی مادری زبان اردو میں ید طولیٰ رکھتے تھے بلکہ آپ عربی، فارسی، ہندی اور انگریزی پر عبور رکھتے تھے۔ اپنی اِسی خداداد لسانی صلاحیتوں کے وصف آپ نے قومی اردو لغت کی ترتیب و تالیف میں بھرپور علمی معاونت کی۔ نیز آپ نے انجمن ترقی اردو (کراچی) اور دارالترجمہ (حیدرآباد دکن) میں بیش بہا خدمات انجام دیں۔ 22 فروری 1982ء کو آپ کا انتقال ہوا۔ آپ شاعر انقلاب کے لقب سے بھی جانے جاتے ہیں۔ ‘‘محمل و جرس’’ جوش کا آخری مجموعہ کلام ہے جو انھوں نے ۱۹۷۲ء میں ترتیب دیا تھا، لیکن یہ ۲۰۲۳ میں پہلی بار شائع ہوا ہے۔